۔ (۱۶۰۲)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ عُمَرُ رضی اللہ عنہ لِسَعْدٍ: شَکَاکَ النَّاُسُ فِی کلِّ شَیْئٍ حَتّٰی فِی الصَّلَاۃِ، قَالَ: أَمَّا أَنَا فَأَمُدُّ مِنَ الْأُوْلَیَیْنِ وَأَحْذِفُ مِنَ الْأُْخْرَیَیْنِ وَلاَ آلُوْ مَا اقْتَدَیْتُ بِہِ مِنْ صَلاَۃِ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، قَالَ عُمَرُ: ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ أَوْظَنِّیْ بِکَ۔ (مسند احمد: ۱۵۱۰)
۔ (دوسری سند)سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے پوچھا: لوگوں نے ہر چیز کے متعلق تیری شکایت کی ہے،حتی کہ نماز کے متعلق بھی، (حقیقت کیا ہے؟ انہوں نے کہا: میں تو پہلی دو رکعتوں کو لمبا کرتاہوں اور دوسری دو کو مختصر اور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کی اقتدا کرنے میں کوئیکمی نہیں کرتا، یہ سن کر انھوں نے کہا: تیرے بارے میں میرایہی گمان تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(1602)