Blog
Books



۔ (۱۶۱۶) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَفِتْیَۃٌ مِنْ قُرَیْشٍ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: فََسَأَلُوْہٗھَلْکَانَرَسُوْلُاللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقْرَأُ فِی الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ؟ قَالَ: لاَ، فَقَالُوْا: فَلَعَلَّہُ کَانَ یَقْرَأُ فِیْ نَفْسِہِ؟ قَالَ: خَمْشًا، ھٰذِہِ شَرٌّ۔ إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ عَبْدًا مَأُمُوْرًا بَلَّغَ مَا أُرْسِلَ بِہِ، وَإِنَّہُ لَمْ یَخُصَّنَا دُوْنَ النَّاسِ إِلاَّ بِثَلَاثٍ أَمَرَناَ أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوئَ وَلاَ نَأْکُلَ الصَّدَقَۃَ وَلَا نُنْزِیَ حِمَارًا عَلٰی فَرَسٍ۔ (مسند احمد: ۲۲۳۸)
عبد اللہ بن عبید اللہ بن عباس کہتے ہیں: میں اور کچھ قریشی نوجوان سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے اور یہ سوال کیا: کیا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ظہر و عصر میں قراء ت کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ وہ کہنے لگے: شاید آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے دل میں پڑھتے ہوں۔انہوں نے کہا:تمہارا چہرہ چھل جائے، یہ تو اس سے بھی بری بات ہے، کیونکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مامور بندے تھے، جو چیز دے کر بھیجے گئے وہ آپ نے پہنچا دی ہے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں لوگوں میں کسی چیز کے ساتھ خاص نہیں کیا، ماسوائے اِن تین چیزوں کے: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اچھی طرح وضو کریں، صدقہ نہ کھائیں اور (خچر پیدا کرنے کے لیے) گدھے کو گھوڑی پر نہ چڑھائیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(1616)
Background
Arabic

Urdu

English