۔ (۱۶۳۱) عَنْ حَنْظَلَۃَ السُّدُوْسِّیِّ قَالَ: قُلْتُ لِعِکْرِمَۃَ: إِنِّیْ أَقْرَأُ فِیْ صَلاَۃِ الْمَغْرِبِ بِـ {قُلْ أَعُوذُبِرَبِّ الْفَلَقِ} وَ {قُلْ أَعُوذُبِرَبِّ النَّاسِ}، وَإِنَّ نَاسًا یَعِیْبُوْنَ ذٰلِکَ عَلَیَّ؟ فَقَالَ: وَمَا بَأْسٌ بِذٰلِکَ، اِقْرَأْھُمَا فَإِنَّہُمَا مِنَ الْقُرْآنِ ثُمَّ قَالَ حَدَّثَنِیْ
ابْنُ عَبَّاسِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جَائَ فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ لَمْ یَقْرَأْ فِیِْہِمَا إِلاَّ بِأُمِّ الْکِتَابِ۔ (مسند احمد: ۲۵۵۰)
حنظلہ سدوسی کہتے ہیں: میں نے عکرمہ سے کہا کہ میںمغرب کی نماز میں سورۂ فلق اور سورۂ ناس کی تلاوت کرتا ہوں، لیکن لوگ مجھ پر اس کا عیب لگاتے ہیں؟ انھوں نے کہا: اس میں تو کوئی حرج نہیں ہے، تو ان کو پڑھ سکتا ہے، کیونکہیہ قرآن سے ہیں۔مجھے تو سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث بھی بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور دو رکعتیں پڑھیں اور ان میں صرف سورۂ فاتحہ کی تلاوت کی۔
Musnad Ahmad, Hadith(1631)