عن شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ: قُلْتُ لِأُمِّ سَلَمَةَ: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ! مَا كَانَ أَكْثَرُ دُعَاءِ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِذَا كَانَ عِنْدَكِ؟ قَالَتْ: كَانَ أَكْثَرُ دُعَائِهِ: يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ! ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ. فقيلَ لَه ذَلِكَ؟ فَقَالَ: إِنَّهُ لَيْسَ آدَمِيٌّ إِلَّا وَقَلْبُهُ بَيْنَ أُصْبُعَيْنِ مِنْ أَصَابِعِ اللهِ فَمَنْ شَاءَ أَقَامَ وَمَنْ شَاءَ أَزَاغَ.
شھر بن حوشب رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ میں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے كہا: اے ام المومنین! جب اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ كے پاس ہوتے تو كونسی دعا زیادہ كرتےتھے؟ انہوں نے كہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اكثر یہ دعا کیا كرتےتھے: اے دلوں كو پھیرنے والے میرا دل اپنے دین پر ثابت كر دے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: ہر آدمی كا دل اللہ تعالیٰ كی دو انگلیوں كے درمیان ہوتا ہے ۔جس كا دل چاہے ثابت ركھے جس كا دل چاہے ٹیڑھا كر دے۔
Silsila Sahih, Hadith(1646)