عن الْعِرْبَاضِ:كَانَ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَأْخُذُ الْوَبَرَةَ مِنْ قُصَّةٍ مِنْ فَيْءِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَيَقُولُ: مَا لِي مِنْ هَذَا إِلَّا مِثْلَ مَا لِأَحَدِكُمْ إِلَّا الْخُمُسَ وَهُوَ مَرْدُودٌ فِيكُمْ فَأَدُّوا الْخَيْطَ وَالْمِخْيَطَ فَمَا فَوْقَهُمَا وَإِيَّاكُمْ وَالْغُلُولَ! فَإِنَّهُ عَارٌ وَشَنَارٌ عَلَى صَاحِبِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
عرباض رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم مالِ فئے كے اونٹ كے بال لیتے پھر فرماتے: میرا اس میں اتنا ہی حصہ ہے جتنا كسی عام آدمی كا سوائے خمس كے ، اور وہ بھی تم میں ہی واپس لوٹا دیا جائے گا۔ سوئی ، دھاگہ اور اس سے بھی كم تر چیز واپس كر دو، خیانت سے بچو، كیوں كہ یہ قیامت كے دن خیانت كرنے والے كے لئے عار اور رسوائی كا باعث ہوگی
Silsila Sahih, Hadith(1650)