۔ (۱۶۶۵) عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ أَبِیْ مَالِکٍ الْأَ شْعَرِیِّ رضی اللہ عنہ أَنَّہُ جَمَعَ أَصْحَابَہٗفَقَالَ: ھَلُمَّأُصَلِّیْ صَلاَۃَ نَبِیِّ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: وَکَانَ رَجُلاً مِنَ الْأَشْعَرِیِّیْنَ، قَالَ فَدَعَا بِجَفْنَۃٍ مِنْ مَائٍ فَغَسَلَیَدَیْہِ ثَلاَثًا، وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلاَثًا، وَ ذِرَاعَیْہِ ثَلاَثًا، وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ، وَأُذُنَیْہِ، وَغَسَلَ قَدَمَیْہِ، قَالَ: فَصَلَّی الظُّھْرَ فَقَرَأَ فِیْہَا بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَکَبَّرَ ثِنْتَیْنِ وَعِشْرِیْنَ تَکْبِیْرَۃً۔ (مسند احمد: ۲۳۲۸۱)
سیدنا ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں کو جمع کرکے کہا: آؤ میں تمہیں اللہ کے نبی کی نماز پڑھاتا ہوں، وہ اشعری قبیلے کے آدمی تھے، پھر انھوں نے ایک ٹب منگوایا، اپنے ہاتھوں کو تین بار دھویا، پھر کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور تین دفعہ چہرہ دھویا، پھر تین بار دونوں بازو دھوئے اور اس کے بعد اپنے سر اور کانوں کا مسح کیا اور پھر اپنے پاؤں دھوئے، پھر نماز ِ ظہر پڑھائی، اس میں سورۂ فاتحہ پڑھی اور بائیس دفعہ اللہ اکبر کہا۔
Musnad Ahmad, Hadith(1665)