۔ (۱۷۶۰) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی اللہ عنہ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ فِیْ صَلاَۃِ الْفَجْرِ حِیْنَ رَفَعَ رَأَسَہُ مِنَ الرَّکْعَۃِ، قَالَ: ((رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ)) فِی الرَّکْعَۃِ الْآخِرَۃِ، ثُمَّ قَالَ: ((اَللّٰہُمَّ الْعَنْ فُلاَنَا…۔)) دَعَا عَلٰی نَاسٍ مِنَ الْمُنَافِقِیْنَ، فَأَنْزَلَ اللّٰہُ تَعَالٰی: {لَیْسَ لَکَ مِنَ الْأَمْرِ شَیْئٌ أَوْیَتُوْبَ عَلَیْہِمْ أَوْ یُعَذِّبَہُمْ فَإِنَّہُمْ ظَالِمُونَ۔} (مسند احمد: ۶۳۴۹)
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز فجر میں جب رکوع سے سر اٹھایا تو فرمایا: رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ یہ آخری رکعت کی بات تھی، پھر یہ بد دعا کرنے لگے: اے اللہ! تو فلاں پر لعنت کر، …۔ منافق لوگوں پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بددعا کی، لیکن اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما دی: (اے پیغمبر!) آپ کے اختیار میں کچھ نہیں، اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کی توبہ قبول کر لے یا عذاب دے، کیونکہ وہ ظالم ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(1760)