وَعَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا ضَلَّ قَوْمٌ بَعْدَ هُدًى كَانُوا عَلَيْهِ إِلَّا أُوتُوا الْجَدَلَ» . ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ الْآيَةَ: (مَا ضَرَبُوهُ لَكَ إِلَّا جدلا بل هم قوم خصمون)
رَوَاهُ أَحْمد وَالتِّرْمِذِيّ وَابْن مَاجَه
ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب کوئی قوم ہدایت یافتہ ہونے کے بعد گمراہی اختیار کر لیتی ہے تو باہمی نزاع ان کا شغل بن جاتا ہے ۔‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی :’’ وہ آپ سے یہ باتیں محض جھگڑا پیدا کرنے کے لیے کرتے ہیں بلکہ یہ لوگ ہیں ہی جھگڑالو ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد (۵/ ۲۵۲ ح ۲۲۵۱۷ ، ۵/ ۲۵۶ ح ۲۲۵۵۸) و الترمذی (۳۲۵۳) و ابن ماجہ (۴۸) و الحاکم (۲/ ۴۴۸) ۔