عَنْ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ قَالَ: كَانَ مُحَمَّدٌ صلی اللہ علیہ وسلم أَحَبَّ رَجُلٍ فِي النَّاسِ إِلَيَّ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَلَمَّا تَنَبَّأَ وَخَرَجَ إِلَى الْمَدِينَةِ شَهِدَ حَكِيمُ بْنُ حِزَامٍ الْمَوْسِمَ وَهُوَ كَافِرٌ فَوَجَدَ حُلَّةً لِذِي يَزَنَ تُبَاعُ فَاشْتَرَاهَا بِخَمْسِينَ دِينَارًا لِيُهْدِيَهَا لِرَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَدِمَ بِهَا عَلَيْهِ الْمَدِينَةَ فَأَرَادَهُ عَلَى قَبْضِهَا هَدِيَّةً فَأَبَى قَالَ عُبَيْدُ اللهِ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ إِنَّا لَا نَقْبَلُ شَيْئًا مِنْ الْمُشْرِكِينَ وَلَكِنْ إِنْ شِئْتَ أَخَذْنَاهَا بِالثَّمَنِ فَأَعْطَيْتُهُ حِينَ أَبَى عَلَيَّ الْهَدِيَّةَ .
حکیم بن حزام سے مروی ہے کہتے ہیں کہ دور جاہلیت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بہت زیادہ محبوب تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کونبوت ملی اور آپ مدینے کی طرف (ہجرت کر) آئے تو حکیم بن حزام تجارت کے موسم میں بازار آئے ابھی وہ کافر تھے۔ انہوں نے ذی یزن کا ایک جبہ دیکھا جو فروخت کے لئے پیش کیا گیا تھا، اسے پچاس دینار کے بدلے خرید لیا تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تحفہ دے سکیں۔ اس جبے کو لے کر مدینے آگئے اور آپ کو بطور تحفہ دینا چاہا تو آپ نے انکار کر دیا۔ عبیداللہ کہتے ہیں کہ: میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم مشرکین سے کوئی چیز قبول نہیں کرتے لیکن اگر تم چاہو تو ہم قیمت کے بدلے اسے لے سکتے ہیں۔ جب انہوں نے تحفہ لینے سے انکار کیا تو میں نے انہیں (قیمتاً) دے دیا۔( )
Silsila Sahih, Hadith(1822)