۔ (۱۸۳۶) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ: کُنَّا نَقُوْلُ خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِذَا سَلَّمْنَا: اَلسَّلاَمَ عَلَیْکُمْیُشِیْرُ أَحَدُنَا بِیَدِہِ عَنْ یَمِیْنِہِ وَعَنْ شِمَالِہِ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَا بَالُ الَّذِیْنَیَرْمُوْنَ بَأَیْدِیْہِمْ فِیِ الصَّلاَۃِ کَأَنَّہَا أَذْنَابُ الْخَیْلِ الشُّمْسِ، أَلاَ یَکْفِیْ أَحَدَکُمْ أَنْ یَضَعَیَدَہُ عَلٰی فَخِذِہِ ثُمَّ یُسَلِّمُ عَنْ یَمِیْنِہِ وَعَنْ شِمَالِہِ۔)) (مسند احمد: ۲۱۲۸۱)
۔ (دوسری سند)انھوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتدا میں جب سلام پھیرتے تو اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کہتے اور ہم میں سے ہر کوئی اپنے ہاتھ سے دائیں اور بائیں اشارہ بھی کرتا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ان لوگوں کا کیا حال ہے جو نماز میں اپنے ہاتھوں سے یوں اشارہ کرتے ہیں جیسے وہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں، کیاتم میں سے ایک فرد کو اتنا کافی نہیں ہے کہ وہ اپنا ہاتھ ران پر ہی رکھے اور پھردائیں بائیں سلام پھیر دے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1836)