Blog
Books



۔ (۱۸۵۰) عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَ قَالَ: صَلَّیْتُ مَعَ مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِیْ سُفْیَانَ الْجُمْعَۃَ فِی الْمَقْصُوْرَۃِ، فَلَمَّا سَلَّمَ قُمْتُ فِیْ مَقَامِیْ فَصَلَّیْتُ، فَلَمَّا دَخَلَ أَرْسَلَ إِلَیَّ فَقَالَ: لاَ تَعُدْ لِمَا فَعَلْتَ، إِذَا صَلَّیْتَ الْجُمْعَۃَ فَلاَ تَصِلْہَا بِصَلاَۃٍ حَتّٰی تَتَکَلَّمَ أَوْ تَخْرُجَ، فَإِنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَمَرَ بِذٰلِکَ، لَا تُوْصِلْ صَلاَۃً بِصَلاَۃٍ حَتّٰی تَخْرُجَ أَوْتَتَکَلَّمَ۔ (مسند احمد: ۱۶۹۹۱)
سائب بن یزید کہتے ہیں: میں نے سیدنا معاویہ بن ابی سفیان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ نماز جمعہ مقصورہ میںادا کی، جب انہوں نے سلام پھیرا تو میں اپنی جگہ میں ہی کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگا، جب وہ (اپنی منزل میں)داخل ہوئے تو مجھے بلا بھیجا، جب میں ان کے پاس گیا تو انھوں نے کہا: تو نے جو کچھ آج کیا، آئندہ اس طرح نہ کرنا، جب تو جمعہ کی نماز ادا کر لے تو اس کے ساتھ یعنی اس کے بعد کوئی نماز نہ پڑھ، جب تک تو کلام کر لے یا وہاں سے نکل جائے، کیونکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہی حکم دیا ہے کہ تو کسی (فرضی) نماز کے ساتھ کوئی نماز نہ ملا، حتی کہ تو وہاں سے نکل جائے یا کلام کر لے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1850)
Background
Arabic

Urdu

English