عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، أَنَّهُ قَالَ: وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَظْهَرَ الْفُحْشُ وَالْبُخْلُ، وَيُخَوَّنُ الأَمِينُ وَيُؤْتَمَنُ الْخَائِنُ، وَيَهْلِكُ الْوُعُولُ وَتظْهَرُ التُّحُوتُ ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، وَمَا الْوُعُولُ وَمَا التُّحُوتُ؟ قَالَ: الْوُعُولُ: وُجُوهُ النَّاسِ وَأَشْرَافُهُمْ، وَالتُّحُوتُ: الَّذِينَ كَانُوا تَحْتَ أَقْدَامِ النَّاسِ لا يُعْلَمُ بِهِمْ.
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے !قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک فحش اور بخل ظاہر(غالب) نہ ہو جائے۔ اور امانتدار کو خائن سمجھا جائے۔ اور خائن کے پاس امانت رکھی جائے، وعول ہلاک ہو جائیں اور تحوت غالب آجائیں۔ صحابہ نے پوچھا اے اللہ کے رسول! یہ وعول اور تحوت کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا : وعول معزز لوگ اور شرفاء اور تحوت جو لوگوں کے قدموں کے نیچے ہیں جن کے متعلق علم ہی نہیں۔
Silsila Sahih, Hadith(189)