Blog
Books



۔ (۱۸۸۹) عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ھِلاَ لٍ سَمِعَ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ الصَّامِتِ عَنْ أَبِیْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَقْطَعُ صَلَاۃَ الرَّجُلِ إِذَا لَمْ یَکُنْ بَیْنَیَدَیْہِ کَآخِرَۃِ الرَّحْلِ الْمَرْأَۃُ وَالْحِمَارُ وَالْکَلْبُ الْأَ سْوَدُ۔)) قُلْتُ: مَا بَالُ الْأَ ْسْوَدِ مِنَ الْأَحْمَرِ؟ قَالَ: اِبْنَ أَخِیْ! سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَمَا سَأَلْتَنِیْ، فَقَالَ: ((اَلْکَلْبُ الْأَسْوَدُ شَیْطَانٌ۔)) (مسند احمد: ۲۱۶۴۹)
سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب نمازی کے سامنے کچاوے کی پچھلی لکڑی (جتنی بلند) کوئی چیز نہ ہو تو عورت، گدھا اور سیاہ کتا اس کی نماز کو توڑ دیتے ہیں۔ عبد اللہ بن صامت نے کہا: سرخ کتے میں سے سیاہ کتے (کو مخصوص کرنے) کا کیا معاملہ ہے؟ انھوں نے کہا: بھتیجے! جس طرح تو نے مجھ سے سوال کیا، اسی طرح میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا تھا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا: کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1889)
Background
Arabic

Urdu

English