Blog
Books



۔ (۱۸۹۲) عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ بَلَغَہَا أَنَّ نَاسًا یَقُوْلُوْنَ: إِنَّ الصَّلاَۃَیَقْطَعُہَا الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَۃُ۔۔ قَاَلَتْ: أَلَا أَرَاھُمْ قَدْ عَدَلُوْنَا بِالْکِلَابِ وَالْحُمُرِ رُبَمَا رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ بِاللَّیْلِ وَأَنَا عَلَی السَّرِیْرِ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْقِبْلَۃِ فَتَکُوْنُ لِیَ الْحَاجَۃُ فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلِ السَّرِیْرِ کَرَاھِیَۃَ أَنْ أَسْتَقْبِلَہُ بِوَجْہِیْ۔ (مسند احمد: ۲۴۶۵۴)
اسود کہتے ہیں: جب سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو یہ بات پہنچی کہ لوگ کہتے ہیں کہ کتا، گدھا اور عورت نماز کو توڑ دیتے ہیں تو وہ کہنے لگیں: کیا میں لوگوں کو اس طرح نہیں دیکھ رہی کہ انھوں نے ہمیں کتوں اور گدھوں کے برا برکردیا ہے، حالانکہ بسا اوقات ایسے ہوتا تھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کو نماز پڑھتے اور میں آپ اور قبلہ کے درمیان چارپائی پر لیٹی ہوتی تھی، جب مجھے کوئی ضرورت پڑتی تو چارپائی کی پاؤں والی طرف سے کھسک جاتی، اس چیز کو ناپسند کرتے ہوئے کہ میں اپنا چہرہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے کروں۔
Musnad Ahmad, Hadith(1892)
Background
Arabic

Urdu

English