Blog
Books



عَنْ مُعَاوِيَة بْن قرة عَنْ عَمِّه (أَخِي قرَّة بْن أَيَاسٍ) أَنَّهُ كَانَ يَأتِي النِّبِيَّ بِابْنِه فَيجْلِسه بَيْنَ يَدَيْه، فَقاَلَ لَهُ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : تُحِبُّه ؟ قَالَ: نَعَمْ حُبَّا شَدِيْداً، قَالَ: ثُمَّ إِنَّ الْغُلاَمَ مَاتَ ، فَقاَلَ لَهُ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : كَأَنَّكَ حَزِنْتَ عَلَيْهِ ؟ قَالَ: أَجَل يَا رَسُوْلَ اللهِ، قَالَ: أَفَمَا يَسُرُّك إِذَا أَدْخَلَكَ الله الْجَنَّة أَن تَجِدَه عَلَى بابٍ من أَبْوَابِهَا فَيَفْتَحُه لَكَ؟ قَالَ: بَلىَ ، قَالَ: فَإِنَّهُ كَذَلِك إِنْ شَاءَ الله .
معاویہ بن قرۃ رضی اللہ عنہ اپنے چچا سے بیان کرتے ہیں کہ وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آتے اور اسے اپنے سامنے بٹھا لیتے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: کیا تم اس سے محبت کرتے ہو؟ انہوں نے کہا: ہاں بہت زیادہ ،پھر وہ بچہ مر گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: شاید تم اس پر غمگین ہو؟ انہوں نے کہا: ہا ں اے اللہ کے رسول!آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں پسند نہیں کہ جب اللہ تعالیٰ تمہیں جنت میں داخل کر ے تو تم اسے جنت کے دروازے پر دیکھو اور وہ تمہارے لئے دروازہ کھولے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: معاملہ اسی طرح ہوگا۔ ان شاءاللہ۔
Silsila Sahih, Hadith(1910)
Background
Arabic

Urdu

English