عَنْ أَبِي ھُرَیْرَۃَ، قَالَ: مَرَّ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَلٰی عَبْدِاﷲِ بْن أَبِي بن سَلُولَ وَھُوَ فِي ظِلٍّ أجَمۃ، فَقَالَ: قَدْ غَبَّرَ عَلَیْنَا ابْنُ أَبِي کَبْشَۃَ، فَقَالَ ابْتُہُ عَبْدِاﷲِ بن عَبْدِاﷲِ: وَالَّذِي أَکْرَمَکَ وَأنْزَلَ عَلَیْکَ الْکِتَابَ إِنْ شِئْتَ لأتیتکَ بِرَأْسِہِ، فَقَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’وَلَکِنْ بِرَّ أَبَاکَ وَأَحْسِنْ صُحْبَتَہْ۔‘‘
ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم عبداﷲ بن ابی بن سلول کے پاس سے گزرے وہ جھاڑی کے سائے میں بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے کہا: ابن ابی کبشہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) نے ہم پر دھول اڑائی ہے۔ اس کے بیٹے عبداﷲ بن عبداﷲ نے کہا: اس ذات کی قسم، جس نے آپ کو عزت دی اور آپ پر کتاب نازل کی اگر آپ چاہیں تو میںاس کا (عبداﷲ بن ابی کا) سر لے آؤں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں لیکن اپنے والد سے نیکی کرو اور اس سے حسن سلوک کرو۔
Silsila Sahih, Hadith(194)