Blog
Books



۔ (۱۹۸)۔عَنْ جَابِرِبْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((اِذَا اسْتَقَرَّتِ النُّطْفَۃُ فِی الرَّحِمِ أَرْبَعِیْنَ یَوْماً أَوْ أَرْبَعِیْنَ لَیْلَۃً بَعَثَ اللّٰہُ اِلَیْہِ مَلَکًا فَیَقُوْلُ: یَا رَبِّ! مَا رِزْقُہُ؟ فَیُقَالُ لَہُ، فَیَقُوْلُ: یَا رَبِّ! مَا أَجَلُہُ؟ فَیُقَالُ لَہُ، فَیَقُوْلُ: یَا رَبِّ! ذَکَرٌ أَمْ أُنْثٰی؟ فَیُعْلَمُ، فَیَقُوْلُ: یَا رَبِّ! شَقِیٌّ أَمْ سَعِیْدٌ؟ فَیُعْلَمُ۔)) (مسند أحمد: ۱۵۳۴۲)
سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب نطفہ رحم میں چالیس دن یا راتیں ٹھہر جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف ایک فرشتے کو بھیجتے ہیں، پس وہ پوچھتا ہے: اے میرے ربّ! اس کا رزق کیا ہے؟ پس اسے جواب دیا جاتا ہے، پھر وہ پوچھتا ہے: اے میرے ربّ! اس کی موت کب ہو گی؟ پس اس کو بتلا دیا جاتا ہے، پھر وہ سوال کرتاہے: اے میرے ربّ! یہ مذکر ہو گا یا مؤنث؟ سو اس کو بتلا دیا جاتا ہے، پھر وہ کہتا ہے: اے میرے ربّ! یہ بدبخت ہو گا یا خوش بخت؟ پھر یہ بھی اس کو بتلا دیا جاتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(198)
Background
Arabic

Urdu

English