) عَنْ حَبِيْبَة أَوْ أُمِّ حَبِيْبَة قَالَتْ: كُنَّا فِي بَيْتِ عَائِشَة فَدَخَل رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ: (مَا مِنْ مُّسْلِمَيْنِ يَمُوتُ لَهُمَا ثَلاثَةٌ أَطْفَالٍ لَّمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ إِلا جِيءَ بِهِمْ حَتَّى يُوقَفُوا عَلَى بَابِ الْجَنَّةِ، فَيُقَالُ لَهُمْ: اُدْخُلُوا الْجَنَّةَ فَيَقُولُونَ أَنَدْخُلُ وَلَمْ يَدْخُلْ أَبْوَانَا؟ فَقَالَ لَهُمْ: - فَلاَ أَدْرِي فِي الثَّانِيَة - اُدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَآبَاؤُكُمُ، قَالَ: فَذَلِك قَوْلُ اللهِ عَزَّ وَجَلّ : فَمَا تَنۡفَعُہُمۡ شَفَاعَۃُ الشّٰفِعِیۡنَ (ؕ۴۸) (المدثر: ٤٨) ، قَالَ : نَفَعَتِ الْآباَءَ شَفَاعَةُ أَوْلَادِهِمْ).
حبیبہ یا ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور فرمایا: جس بھی مسلمان کے تین بچے بالغ ہونے سے پہلے فوت ہو گئے ،تو قیامت کے دن ان تینوں کو لایا جائے گا اور جنت کے دروازے پر کھڑا کر دیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ جنت میں داخل ہوجاؤ، وہ کہیں گے کیا ہم داخل ہو جائیں ؟ ابھی تک ہمارے والدین تو داخل ہی نہیں ہوئے؟ ان سے کہا جائے گا ۔مجھے نہیں معلوم کہ دوسری مرتبہ۔ تم اور تمہارے والدین جنت میں داخل ہو جاؤ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: (المدثر: ٤٨) سفارش کرنے والوں کی سفارش انہیں نفع نہ دے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: والدین کو ان کی اولاد کی سفارش نفع دے گی۔
Silsila Sahih, Hadith(1980)