۔ (۱۹۹۴) عَنْ عَطَائٍ أَنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ صَلَّی الْمَغْرِبَ فَسَلَّمَ فِی رَکْعَتَیْنِ وَنَہَضَ لِیَسْتِلَمَ الْحَجَرَ فَسَبَّحَ الْقَوْمُ، فَقَالَ: مَاشَأَنُکُمْ؟ قَالَ: فَصَلّٰی مَا بَقِیَ وَسَجَدَ سَجْدَتَیْنَ، قَالَ: فَذُکِرَ ذٰلِکَ لِأِبْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ: مَا أَمَاطَ عَنْ سُنَّۃِ نَبِیِّہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ (مسند احمد: ۳۲۸۵)
عطا کہتے ہیں:سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے مغرب کی نماز پڑھائی اوردو رکعتوں کے بعد سلام پھیر کرحجر اسود کو بوسہ دینے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے، لوگوں نے سبحان اللہ کہا، انہوں نے کہا: تمہیں کیا ہواہے؟ (جب صورتحال بتائی گئی) تو انھوں نے بقیہ نماز پڑھی اور دو سجدے کیے، جب سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے لئے اس کا ذکر کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا: وہ اپنے نبی کی سنت سے نہیں ہٹے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1994)