Blog
Books



۔ (۱۹۹۵) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَلَّمَ فِیْ ثَلَاثِ رَکَعَاتٍ مِنَ الْعَصْرِ ثُمَّ قَامَ فَدَخَلَ فَقَامَ إِلَیْہِ رَجُلٌ یُقَالُ لَہُ الْخِرْبَاقُ وَکَانَ فِییَدِہِ طُوْلٌ، فَقَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَخَرَجَ إِلَیْہِ، فَذَکَرَ لَہُ صَنِیْعَہُ، فَجَائَ فَقَالَ: ((أَصَدَقَ ھٰذَا؟)) قَالُوْا: نَعَمْ، فَصَلَّی الرَّکْعَۃَ الَّتِیْ تَرَکَ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَیْنِ ثُمَّ سَلَّمَ۔ (مسند احمد: ۲۰۰۶۶)
سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عصر کی تین رکعات کے بعد سلام پھیر دیا اور پھر اٹھ کر گھر چلے گئے، ایک آدمی اٹھ کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف گیا، اسے خرباق کہا جاتاتھااور اس کے ہاتھ کچھ لمبے تھے اوراس نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کی طرف آئے تو اس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر یہ بات واضح کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ سن کر تشریف لائے اور فرمایا: کیایہ سچ کہہ رہا ہے؟ لوگوں نے کہا:جی ہاں! تو آپ نے جو رکعت چھوڑی تھی، وہ ادا کی، پھر سلام پھیرا، پھر دو سجدے کیے اور پھر سلام پھیرا۔
Musnad Ahmad, Hadith(1995)
Background
Arabic

Urdu

English