عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: انْتَهَيْتُ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ، قَالَ عَبْدُ الْمَلِكِ مِنْ أَدَمٍ فِي نَحْوٍ مِنْ أَرْبَعِينَ رَجُلًا فَقَالَ: إِنَّكُمْ مَفْتُوحٌ عَلَيْكُمْ مَنْصُورُونَ وَمُصِيبُونَ فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ فَلْيَتَّقِ اللهَ وَلْيَأْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَلْيَنْهَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَلْيَصِلْ رَحِمَهُ مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ وَمَثَلُ الَّذِي يُعِينُ قَوْمَهُ عَلَى غَيْرِ الْحَقِّ كَمَثَلِ بَعِيرٍ رُدِّيَ فِي بِئْرٍ فَهُوَ يُنْزَعُ مِنْهَا بِذَنَبِهِ.
عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا تو آپ ایک سرخ خیمے میں تھے۔ عبدالملک نے کہا: چمڑے کا بنا ہوا تھا تقریباً چالیس آدمیوں کے درمیان بیٹھے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں فتح دی جائے گی، تمہاری مدد کی جائے گی، اور تمہیں مال غنیمت ملے گا۔ جس شخص کو ایسا دور ملے وہ اللہ سے ڈر جائے، نیکی کا حکم کرے، برائی سے منع کرے، صلہ رحمی کرے، اور جس شخص نے جان بوجھ کر میری طرف جھوٹ منسوب کیا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے، اور اس شخص کی مثال جو ناحق پر اپنی قوم کی مدد کرتا ہے اس اونٹ کی طرح ہے جسے کسی کنویں میں پھینک کر دم سے کھینچا جائے۔
Silsila Sahih, Hadith(2073)