۔ (۲۰۷۱) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا عُبَیْدَۃُ قَالَ حَدَّثَنِیْیَزِیْدُ بْنُ أَبِی زِیَادٍ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ: سَأَلْتُہُ عَنِ الرَّکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ، فَقَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَعَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عَبَّاسٍ عَلٰی مُعَاوِیَۃَ، فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ: یَا ابْنَ عَبَّاسٍ! لَقَدْ ذَکَرْتَ رَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَقَدْ بَلَغَنِیْ أَنَّ أُنَاسًا یُصَلُّوْنَہَا، وَلَمْ نَرَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صَلاَّھُمَا وَلَا أَمَرَ بِہِمَا؟ قَالَ: فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: ذَاکَ مَا یَقْضِیْ النَّاسَ بِہِ ابْنُ الزُّبَیْرِ، قَالَ فَجَائَ ابْنُ الزُّبَیْرَ، فَقَالَ: مَارَکْعَتَانِ تَـقْضِیْ بِہِمَا النَّاسَ؟ فَقَالَ ابْنُ الزُّبَیْرِ: حَدَّثَتْنِیْ عَائِشَۃُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ، فَأَرْسَلَ إِلٰی عَائِشَۃَ رَجُلَیْنِ، اِنَّ أَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَیَقْرَأُ عَلَیْکِ السَّلَامَ، وَیَقُولُ: مَارَکْعَتَانَ زَعَمَ ابْنُ الزُّبَیْرِ أَنَّکِ أَمَرْتِیْہِ بِہِمَا بَعْدَ الْعَصْرِ؟ قَالَ: فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: ذَاکَ مَا أَخْبَرَتْہُ أُمُّ سَلَمَۃَ، قَالَ: فَدَخَلْنَا عَلٰی أُمِّ سَلَمَۃَ، فَأَخْبَرْنَاھَا مَاقَالَتْ عَائِشَۃُ، فَقَالَتْ: یَرْحَمُہَا اللّٰہُ، أَوَلَمْ أُخْبِرْھَا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَدْ نَھٰی عَنْہُمَا۔ (مسند احمد: ۲۷۱۲۱)
یزید بن ابی زیاد کہتے ہیں: میں نے عبداللہ بن حارث سے عصر کے بعد والی دو رکعتوں کے بارے میں پوچھا، انہوں نے کہا: میں اور سیدناعبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ ، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئے، انھوں نے کہا: ابن عباس! تو نے عصر کے بعد والی دو رکعتوں کا ذکر کیا ہے اور مجھے یہ خبر ملی ہے کہ لوگ ان کو ادا کرتے ہیں، حالانکہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ دیکھا ہے کہ آپ نے یہ نماز پڑھی ہو اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس قسم کا کوئی حکم دیا ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ وہ چیز ہے کہ جس کے متعلق سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ لوگوں سے بات کرتے ہیںیعنی وہ ان کو پڑھنے کا فتویٰ دیتے ہیں ، پس سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ تشریف لے آئے، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: ان دو رکعتوں کی کیا حقیقت ہے کہ جن کے بارے میں آپ لوگوں سے بات کرتے ہیں؟ انھوں نے کہا: مجھے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ حدیث بیان کی ہے، یہ سن کر سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدہعائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف دو آدمیوں کو یہ پیغام دے کر بھیجا: امیر المومنین آپ کو سلام کہتے ہیں اور وہ پوچھ رہے ہیں کہ ان دو رکعتوں کی حقیقت کیا ہے جن کے بارے میں سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ یہ کہتے ہیں کہ آپ نے انہیں عصر کے بعد پڑھنے کا حکم دیا ہے؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا: یہوہ چیز ہے، جس کی مجھے تو سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی تھی، چنانچہ ہم سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس چلے گائے اور انہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی بات بتلائی، آگے سے انہوں نے کہا: اللہ عائشہ پر رحم کرے، کیا میں نے انہیںیہ خبر نہیں دے دی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے منع فرمایا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2071)