عن عبد الله بن عباس، قال: قال رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم : عُرِضَ عَلَيّ مَا هُو مَفْتُوحٌ لأُمَّتِي بَعْدِي، فَسَرَّنِي. فأنزل الله تعالى: وَ لَلۡاٰخِرَۃُ خَیۡرٌ لَّکَ مِنَ الۡاُوۡلٰی ؕ(۴) (الضحى) إلى قوله : فَتَرۡضٰی ؕ(۵) ، أَعْطَاهُ اللهُ فِي الجَنَّةِ أَلْفَ قَصْرٍ مِّنْ لُؤلُؤ، تُرَابُها المِسْكُ، فِي كُلِّ قَصْرٍ مَا يَنْبَغِي لَه.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتےہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے سامنے وہ چیزیں پیش کی گئیں جو میرے بعد میری امت کے لئے کھول دی جائیں گی۔ یہ بات مجھے اچھی لگی، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل کیں (الضحیٰ:۴،۵)آخرت آپ کے لئے دنیا سے بہتر ہے تک، اللہ تعالیٰ نے انہیں جنت میں یاقوت کے بنے ایک ہزار محلات دیئے جن کی مٹی کستوری کی اور ہر محل میں ہر وہ چیز و اس کے لئے مناسب ہے۔
Silsila Sahih, Hadith(2096)