Blog
Books



۔ (۲۱۵۵) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا رَوْحٌ ثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ ابْنِ سَعَیْدٍ عَنِ ابْنِ أَبِیْ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ نَافِعِ بْنِ الْعَمْیَائِ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ ابْنِ الحَارِثِ عَنْ الْمُطَّلِبِ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اَلصَّلَاۃُ مَثْنٰی مَثْنٰی تَشَہَّدُ فِیْ کُلِّ رَکْعَتَیْنِ وَتَبَئَّسُ وَتَمَسْکَنُ وَتُقْنِعُ یَدَیْکَ وَتَقُوْلُ اَللّٰھُمَّ اَللّٰہُمَّ، فَمَنْ لَمْ یَفْعَلْ ذَالِکَ فَھِیَ خِدَاجٌ۔)) قَالَ شُعْبَۃُ: فَقُلْتُ صَلَاتُہُ خِدَاجٌ؟ قَالَ: نَعَمْ، فَقُلْتُ لَہُ: مَا الإِْقْنَاعُ؟ فَبَسَطَ یَدَیْہِ کَأَنَّہُ یَدْعُوْ۔ (مسند احمد: ۱۷۶۶۴)
سیدنا مطلب سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نماز دو دو رکعتیں ہے، ہر دو رکعتوں میں توتشہد پڑھے، تنگی اور مسکینی کا اظہار کرے اور تو اپنے ہاتھ اٹھائے اور کہے:اے اللہ! اے اللہ! (پھر اپنی دعا کرے) اور جو اس طرح نہیں کرے گا اس کی نماز ناقص ہو گی۔ شعبہ کہتے ہیں: میںنے کہا: یعنی اس کی نماز ناقص ہو گی؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، پھر میں نے ان سے کہا: اِقْنَاع سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے معنی کی وضاحت کرتے ہوئے اس طرح اپنے ہاتھ پھیلائے کہ گویا وہ دعا کر رہے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(2155)
Background
Arabic

Urdu

English