عَنْ أَبِي هُرَيْرَة قَالَ: بَيْنَا نَحْن مَع رَسُول اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، إِذ طَلَع عَلَيْنَا شَاب من الثنية، فَلَمَّا رَمَيْنَاه بِأَبْصَارِنَا، فَقُلْنَا: لَو أَن ھذا الشَّابِّ جَعَلَ نَشَاطَه وشَبَابَهُ وَقُوَّتَه في سَبِيل الله، فَسَمِعَ مَقَالَتنَا رَسُول الله صلی اللہ علیہ وسلم ، فقال: «وَمَا سَبِيل الله إِلَا مَنْ قُتِلَ؟ مَنْ سَعَى عَلَى وَالِدَيْه فَفِي سَبِيل الله، وَمَن سَعَى عَلَى عِيَالِه فَفِي سَبِيل الله، (وَمَن سَعَى عَلَى
نَفْسِه لِيعفها فَهُو فِي سَبِيْلِ اللهِ) وَمَن سَعَى مُكَاثِرًا فَفِي سَبِيل الطاغوت» وفي رواية: سَبِيْل الشَيْطَان .
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اچانک گھاٹی سے ایک نوجوان نمودار ہوا۔ جب ہم نے اسے دیکھا تو اپنی نظریں اس پرجمالیں ۔ہم کہنے لگے: اگر یہ نوجوان اپنی جوانی، توانائی اور اپنی قوت، اللہ کے راستے میں صرف کرتا تو کتنا اچھا ہوتا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری بات سنی تو فرمایا: کیا یہی اللہ کا راستہ ہے،کہ کوئی شخص قتل کر دیا جائے(شہید ہوجائے)؟جس شخص نے اپنے والدین کی خدمت کی وہ اللہ کے راستے میں ہے، جس نے اپنے گھر والوں پر خرچ کیا وہ اللہ کے راستے میں ہے،(جس شخص نے اپنے آپ کو پاک رکھنے کی کوشش کی وہ اللہ کے راستے میں ہے)جس شخص نے زیادہ مال طلب کرنے کی جستجو کی وہ طاغوت کے راستے میں ہے، ایک روایت میں ہے: شیطان کے راستے میں ہے
Silsila Sahih, Hadith(2159)