Blog
Books



۔ (۲۱۷۶) عَنْ عَبْدِ الرَّحَمَنِ بْنِ رَافِعٍ التَّنُوْخِیِّ قَاضِیْ إِفْرِیْقِیَۃَ أَنَّ مُعَاذَ ابْنَ جَبَلٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَدِمَ الشَّامَ وَأَھْلُ الشَّامِ لَایُوْتِرُوْنَ، فَقَالَ لِمُعَاوِیَۃَ: مَا لِی أَرٰی أَھْلَ الشَّامِ لَایُوتِرُونَ؟ فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ: وَوَاجِبٌ ذَالِکَ عَلَیْہِمْ؟ قَالَ: نَعَمْ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((زَادَنِیْ رَبِّی عَزَّوَجَلَّ صَلَاۃً وَھِیَ اَلْوِتْرُ، وَوَقُتْہَا مَا بَیْنَ الْعِشَائِ إِلٰی طُلُوْعِ الْفَجْرِ)) (مسند احمد: ۲۲۴۴۶)
قاضی افریقہ عبد الرحمن بن رافع تنوخی سے روایت ہے کہ سیدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ شام میں آئے، جبکہ اہل شام وتر نہیں پڑھتے تھے، انہوں نے سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: کیا وجہ ہے کہ اہل شام وتر نہیں پڑھتے؟ انھوں نے کہا: کیایہ نماز ان پر ضروری ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے رب نے مجھے ایک اور نماز دی ہے اوروہ وتر ہے اور اس کا وقت عشاء سے لے کر فجر کے طلوع ہونے تک ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2176)
Background
Arabic

Urdu

English