Blog
Books



۔ (۲۱۷۹) (وَمِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) بِنَحْوِہِ وَزَادَ: فَانْطَلَقْنَا إِلٰی أَبِیْ بَصْرَۃَ فَوَجَدَنَاہُ عِنْدَ الْبَابِ الَّذِییَلِی دَارَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، فَقَالَ أَبُوْذَرٍّ: یَا أَبَا بَصْرَۃَ! أَنْتَ سَمِعْتَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اللَّہَ عَزَّوَجَلَّ زَادَکُمْ صَلَاۃً، صَلُّوْھَا فِیْمَا بَیْنَ صَلَاۃِ الْعِشَائِ إِلٰی صَلَاۃِ الصُّبْحِ، الْوِتْرُالْوِتْرُ۔))؟ قَالَ: نَعْمَ، قَالَ: آنْتَ سَمِعْتَہُ؟ قَالَ: نَعْمَ، قَالَ: آنْتَ سَمِعْتَہُ؟ قَالَ: نَعَمْ۔ (مسند احمد: ۲۷۷۷۱)
۔ (دوسری سند)اسی طرح ہی ہے، البتہ کچھ تفصیل اس طرح ہے: تو ہم سیدنا ابو بصرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرف گئے اور ان کو اس دروازے کے پاس پایا جو سیدنا عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے گھر کے قریب تھا، سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے ابو بصرہ! کیا آپ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: یقینا اللہ تعالیٰ نے تمہیں ایک اور نماز دی ہے، تم اس کو نماز عشاء اور نمازِ فجر کے درمیانی وقت میں ادا کیا کرو، وہ وتر ہے، وہ وتر ہے ۔ ؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، اِنہوں نے پھر کہا: کیا آپ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا تھا؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، اِنہوںنے پھر کہا: کیا آپ نے واقعی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا تھا؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔
Musnad Ahmad, Hadith(2179)
Background
Arabic

Urdu

English