عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: مَا ضَرَبَ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بِيَدِهِ خَادِمًا قَطُّ وَلَا امْرَأَةً وَلَا ضَرَبَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بِيَدِهِ شَيْئًا قَطُّ إِلَّا أَنْ يُجَاهِدَ فِي سَبِيلِ اللهِ وَلَا خُيِّرَ بَيْنَ أَمْرَيْنِ قَطُّ إِلَّا كَانَ أَحَبَّهُمَا إِلَيْهِ أَيْسَرُهُمَا حَتَّى يَكُونَ إِثْمًا فَإِذَا كَانَ إِثْمًا كَانَ أَبْعَدَ النَّاسِ مِنَ الْإِثْمِ وَلَا انْتَقَمَ لِنَفْسِهِ مِنْ شَيْءٍ يُؤْتَى إِلَيْهِ حَتَّى تُنْتَهَكَ حُرُمَاتُ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَيَكُونَ هُوَ يَنْتَقِمُ لِلهِ عَزَّ وَجَلَّ
عائشہ رضی اللہ عنہا سےمروی ہےکہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے کبھی کسی خادم یا عورت کو نہیں مارا، نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو کبھی مارا، صرف اس وقت جب آپ اللہ کے راستے میں جااد کر رہے ہوتے، اور جب بھی آپ کو دو معاملوں کے درمیان اختیار دیا گیا آپ نے آسان معاملہ کو پسند کیا۔ جب تک کہ وہ گناہ نہ ہو جب کوئی گناہ کا کام ہوتا تو آپ سب سے زیادہ دور ہوتے۔ آپ نے اپنے لئے کسی سے انتقام نہیں لیا سوائے اس کے کہ اللہ کی حرمات کی نا فرمانی کی جاتی۔ اس صورت میں آپ اللہ عزوجل کے لئے انتقام لیتے۔
Silsila Sahih, Hadith(2197)