Blog
Books



عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ السَّكُونِيِّ أَنَّ مُعَاذًا لَمَّا بَعَثَهُ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌خَرَجَ مَعَهُ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يُوصِيهِ وَمُعَاذٌ رَاكِبٌ وَرَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَمْشِي تَحْتَ رَاحِلَتِهِ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: يَا مُعَاذُ! إِنَّكَ عَسَى أَنْ لَا تَلْقَانِي بَعْدَ عَامِي هَذَا [أ] وَلَعَلَّكَ أَنْ تَمُرَّ بِمَسْجِدِي [هَذاَ أ] وَقَبْرِي فَبَكَى مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ جَشَعًا لِفِرَاقِ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : لَا تَبْكِ يَا مُعَاذُ! لَلْبُكَاءُ أَوْ إِنَّ الْبُكَاءَ مِنَ الشَّيْطَانِ
عاصم بن حمید سکونی سے مروی ہے کہتے ہیں کہ معاذ‌رضی اللہ عنہ کو جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں وصیت کرنے باہر تک آئے معاذ رضی اللہ عنہ سوار تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی سواری کے ساتھ پیدل چل رہے تھے۔ جب فارغ ہوگئے تو کہنے لگے :معاذ! ممکن ہے تم مجھ سے اس سال کے بعد ملاقات نہ کر سکو، اور ممکن ہے تم میری (اس)مسجد اور میری قبر کے پاس سے گزرو، معاذ بن جبل‌رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جدائی میں پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: معاذ! رو مت، یقیناًرونا شیطان کی طرف سے ہے۔
Silsila Sahih, Hadith(2204)
Background
Arabic

Urdu

English