) عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ: أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ثُمَّ يُوتِرُ بِوَاحِدَةٍ لَا يَزِيدُ عَلَيْهَا فَيُقَالُ لَهُ: أَتُوتِرُ بِوَاحِدَةٍ لَا تَزِيدُ عَلَيْهَا يَا أَبَا إِسْحَاقَ؟ فَيَقُولُ: نَعَمْ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَقُولُ: الَّذِي لَا يَنَامُ حَتَّى يُوتِرَ حَازِمٌ.
سعد بن ابی وقاصرضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كی مسجد میں( مسجد نبوی میں) عشاء كی نماز پڑھتے، پھر ایك وتر سے زیادہ نہ پڑھتے۔ ان سے كہا گیا: ابو اسحاق آپ ایك وتر سے زیادہ نہیں پڑھتے ؟ انہوں نے كہا: جی ہاں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے: وہ شخص دانشمند ہے جو وتر پڑھنے سے پہلے نہیں سوتا
Silsila Sahih, Hadith(2218)