Blog
Books



) عَنْ أَبِي سَعِيدِ الْخُدْرِيِّ قَالَ كُنْتُ فِي مَجْلِسٍ مِّنْ مَجَالِسِ الْأَنْصَارِ إِذْ جَاءَ أَبُو مُوسَى كَأَنَّهُ مَذْعُورٌ فَقَالَ اسْتَأْذَنْتُ عَلَى عُمَرَ ثَلَاثًا فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي فَرَجَعْتُ فَقَالَ مَا مَنَعَكَ؟ قُلْتُ اسْتَأْذَنْتُ ثَلَاثًا فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي فَرَجَعْتُ وَقَالَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا اسْتَأْذَنَ أَحَدُكُمْ ثَلَاثًا فَلَمْ يُؤْذَنْ لَهُ فَلْيَرْجِعْ فَقَالَ وَاللهِ لَتُقِيمَنَّ عَلَيْهِ بَيِّنَةً أَمِنْكُمْ أَحَدٌ سَمِعَهُ مِنَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ فَقَالَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ وَاللهِ لَا يَقُومُ مَعَكَ إِلَّا أَصْغَرُ الْقَوْمِ فَكُنْتُ أَصْغَرَ الْقَوْمِ فَقُمْتُ مَعَهُ فَأَخْبَرْتُ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ ذَلِكَ.
ابو سعید نے کہا میں انصاریوں کی ایک مجلس میں بیٹھا ہوا تھا کیا دیکھتا ہوں کہ ابو موسیٰ ڈرے سہمے ہوئے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا : میں نے عمر‌رضی اللہ عنہ سے تین مرتبہ اجازت مانگی لیکن انہوں نے مجھے اجازت نہیں دی میں واپس آنے لگا تو عمر‌رضی اللہ عنہ نے کہا: تم کس وجہ سے واپس جارہے ہو؟ ابو موسیٰ نے کہا: میں نے تین مرتبہ اجازت مانگی مجھے اجازت نہیں دی گئی تو میں واپس جانے لگا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: جب تم میں سے کوئی شخص تین مرتبہ اجازت مانگے اور اسے اجازت نہ ملے تو وہ واپس لوٹ جائے ۔عمر‌رضی اللہ عنہ نے کہا: واللہ تم اس کا ثبوت لاؤ گے ، کیا تم میں سے کسی شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے ؟ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے کہا: واللہ! تمہارے ساتھ سب سے کم عمر شخص جائے گا،میں (ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ) سب سے کم عمر تھا میں ان کے ساتھ گیا اور عمر‌رضی اللہ عنہ کو بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات فرمائی ہے
Silsila Sahih, Hadith(223)
Background
Arabic

Urdu

English