Blog
Books



۔ (۲۲۴۳) عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِتَّخَذَ حُجْرۃً فِی الْمَسْجِدِ مِنْ حَصِیْرٍ فَصَلّٰی فِیْہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَیَالِیَ حَتَّی اِجْتَمَعَ اِلَیْہِ نَاسٌ ثُمَّ فَقَدُوا صَوْتَہُ فَظَنُّوا أَنَّہُ قَدْ نَامَ فَجَعَلَ بَعْضُہُمْ یَتَنَحْنَحُ لِیَخْرُجَ اِلَیْھِمْ، فَقَالَ: ((مَا زَالَ بِکُمُ الَّذِی رَأَیْتُ مِنْ صَنِیْعِکُمْ حَتّٰی خَشِیْتُ أَنْ یُکْتَبَ عَلَیْکُمْ، وَلَوْ کُتِبَ عَلَیْکُمْ مَا قُمْتُمْ بِہِ، فَصَلُّوا أَیُّہَا النَّاسُ فِی بُیُوْتِکُمْ، فَاِنَّ أَفْضَلَ صَلَاۃِ الْمَرْئِ فِی بَیْتِہِ اِلَّا الْمَکْتَوْبَہَ۔)) (مسند احمد: ۲۱۹۱۵)
سیّدنا زید بن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مسجد میں چٹائی کا ایک حجرہ بنایااور اس میں رات کو نماز پڑھی، جب لوگوں کو علم ہوا تو وہ بھی جمع ہوگئے، لیکن پھر انہوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آواز کو گم پایا، ان کا خیال تھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سو گئے ہیں، اس لیے بعض لوگوں نے کھانسنا شروع کر دیاتاکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کی طرف آ جائیں۔ پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو کچھ تم کرتے رہے، مجھے اس کا اندازہ ہے، اصل بات یہ ہے کہ میں ڈرتا ہوں کہ یہ قیام تم پر فرض نہ کر دیا جائے اور اگر یہ فرض کر دیا گیا تو تم اس کو قائم نہ رکھ سکو گے۔ اس لیے (میں کہتا ہوں کہ) لوگو! اپنے گھروں میں نماز پڑھو، آدمی کا گھر میں نماز پڑھنا افضل عمل ہے، سوائے فرضی نماز کے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2243)
Background
Arabic

Urdu

English