Blog
Books



۔ (۲۲۴۷) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: بَعَثَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَرِیَّۃً فَغَنِمُوْا وَأَسْرَعُوا الرَّجْعَۃَ فَتَحَدَّثَ النَّاسُ بِقُرْبِ مَغْزَاھُمْ وَکَثْرَۃِ غَنِیْمَتِہِمْ وَسُرْعَۃِ رَجْعَتِہِمْ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَلَا أَدُلُّکُمْ عَلٰی أَقْرَبَ مِنْہُ مَغْزًی وَأَکْثَرَ غَنِیْمَۃً وَأَوْ شَکَ رَجْعَۃً، مَنْ تَوَضَّأَ ثُمَّ غَدَا اِلَی الْمَسْجِدِ لِسُبْحَۃِ الضُّحٰی فَہُوَ أَقْرَبُ مَغْزًی وَأَکْثَرُ غَنِیْمَۃً وَأَوْشَکُ رَجْعَۃً۔)) (مسند احمد: ۶۶۳۸)
سیّدناعبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک لشکر بھیجا، پس انہوں نے غنیمت حاصل کی اور جلدی واپس لوٹ آئے، لوگوں نے اس غزوے میں (لڑائی کے)جلدی ختم ہو جانے ، کثیر مقدار میں غنیمت حاصل کرنے اور ان کے جلدی واپس لوٹ آنے کے بارے میں باتیں کیں، پس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہاری اس چیز کی طرف رہنمائی نہ کردوں کہ جو غزوہ کے لحاظ سے نزدیک ہو، غنیمت کے لحاظ سے زیادہ ہو اور لوٹنے کے لحاظ سے بھی قریب ہو؟ جس نے وضو کیا، پھر چاشت کی نماز پڑھنے کے لیے مسجد گیا، وہ شخص غزوہ کے لحاظ سے نزدیک ہے اور زیادہ غنیمت والا اور جلدی لوٹنے والا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2247)
Background
Arabic

Urdu

English