عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيِّ رضی اللہ عنہ أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَجِدُ بِي قُوَّةً عَلَى الصِّيَامِ فِي السَّفَرِ فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ؟ فَقَالَ: رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم هِيَ رُخْصَةٌ مِّنَ اللهِ فَمَنْ أَخَذَ بِهَا فَحَسَنٌ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَصُومَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ.
حمزہ بن عمرو اسلمی سے مروی ہے كہ انہوں نے كہا: اے اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں سفر میں روزہ ركھنے كی طاقت ركھتا ہوں،کیا مجھ پر كوئی گناہ ہوگا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اللہ كی طرف سے رخصت ہے، جس شخص نے اس رخصت كو لیا اس نے اچھا كیا اور جس شخص نے روزہ ركھا اس پر كوئی گناہ نہیں
Silsila Sahih, Hadith(2274)