۔ (۲۳۰)۔عَنْ نَافِعٍ قَالَ: کَانَ لِابْنِ عُمَرَ (ؓ) صَدِیْقٌ مِنْ أَھْلِ الشَّامِ یُکَاتِبُہُ، فَکَتَبَ اِلَیْہِ مَرَّۃً عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ أَنَّہُ بَلَغَنِیْ تَکَلَّمْتَ فِیْ شَیْئٍ مِنَ الْقَدَرِ فَاِیَّاکَ أَنْ تَکْتُبَ اِلَیَّ، فَاِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((سَیَکُوْنُ فِیْ أُمَّتِیْ أَقْوَامٌ یُکَذِّبُوْنَ بِالْقَدْرِ۔)) (مسند أحمد: ۵۶۳۹)
نافع کہتے ہیں: سیدنا عبد اللہ بن عمر ؓکا شام میں ایک دوست تھا، وہ اِن کو خط لکھتا رہتا تھا، ایک دفعہ سیدنا عبد اللہ ؓ نے ان کی طرف یہ بات لکھی: مجھے تمہارے بارے میں یہ بات موصول ہوئی ہے کہ تم نے تقدیر کے مسئلے پر کچھ (ناجائز) گفتگو کی ہے، اس لیے اب مجھے خط لکھنے سے گریز کرنا، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: میری امت میں ایسے لوگ بھی ہوں گے، جو تقدیر کو جھٹلائیں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(230)