۔ (۲۳۰۶) عَنْ أَبِی تَمِیْمَۃَ الْھُجَیْمِیِّ عَمَّنْ کَانَ رَدِیْفَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ کُنْتُ رَدِیْفَہُ عَلٰی حِمَارٍ فَعَثَرَ الْحِمَارُ فَقُلْتُ: تَعَسَ الشَّیْطَانُ، فَقَالَ لِیَ النَّبِیُُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((لَا تَقُلْ تَعَسَ الشَّیْطَانُ، فَاِنَّکَ اِذَا قُلْتَ تَعَسَ الشَّیْطَانُ تَعَاظَمَ الشَّیْطَانُ فِی نَفْسِہِ وَقَالَ صَرَعْتُہُ بِقُوَّتِی فَاِذَا قُلْتُ بِسْمِ اللّٰہِ تَصَاغَرَتْ اِلَیْہِ نَفْسُہُ حَتّٰی یَکُوْنَ أَصْغَرَ مِنْ ذُبَابٍ (وَفِی لَفْظٍ) تَصَاغَرَ حَتّٰی یَصِیْرَ مِثْلَ الذُّبَابِ۔)) (مسند احمد: ۲۰۸۶۷)
ابوتمیمہ ہجیمی ایسے صحابی سے روایت کرتے ہیں جونبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ردیف تھے، وہ کہتے ہیں: میں گدھے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے سوار تھا، گدھے کو ٹھوکر لگ گئی، جس پر میں نے کہا: شیطان ہلاک ہو جائے۔ لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا: اس طرح نہ کہو کہ شیطان ہلاک ہو جائے، کیونکہ جب تم یہ کہتے ہو کہ شیطان ہلاک ہو جائے تو شیطان دل میں اپنے آپ کو بڑا جاننے لگتا ہے اور کہتا ہے: میں نے اپنی طاقت سے اس کو گرا دیا ہے، لیکن (جب ایسی صورت میں) تم بسم اللہ کہو گے تو شیطان کا نفس ذلیل ہو جاتا ہے، حتیٰ کہ وہ مکھی سے بھی زیادہ چھوٹا ہو جاتا ہے۔ اور ایک روایت میں ہے کہ وہ اتنا ذلیل ہوجاتا ہے کہ وہ مکھی کی طرح چھوٹا بن جاتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2306)