Blog
Books



۔ (۲۳۳۱) عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ رَوَاحَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ اَنَّہُ قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ لَیْلاً فَتَعَجَّلَ اِلٰی امْرَأَتِہِ فَاِذَا فِی بَیْتِہِ مِصْبَاحٌ، وَاِذَا مَعَ امْرَأَتِہِ شَیْئٌ، فَأَخَذَ السَّیْفَ، فَقَالَتِ أَمْرَأَتُہُ: اِلَیْکَ عَنِّی، فُلَانَۃُ تُمَشِّطُنِیْ، فَأَتَی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَخْبَرَہُ، فَنَھٰی أَنْ یَطْرُقَ الرَّجُلُ أَھْلَہُ لَیْلًا۔ (مسند احمد: ۱۵۸۲۸)
سیّدنا عبد اللہ بن رواحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ وہ ایک دفعہ رات کو سفر سے واپس آئے اور جلدی جلدی اپنی بیوی کے پاس پہنچے، وہ کیا دیکھتے ہیں کہ گھر میں چراغ تھا اور اس کی بیوی کے پاس کوئی فرد تھا۔ پس اس نے تلوار پکڑی، لیکن اتنے میں اس کی بیوی نے کہ: پیچھے ہٹ جا، یہ فلاں عورت ہے، میری کنگھی کر رہی تھی۔ پھر وہ نبی کریم کے پاس آیا اور ساری بات بتلائی، (یہ سن کر) آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع فرما دیا کہ آدمی رات کو اپنے اہل کے پاس آئے۔
Musnad Ahmad, Hadith(2331)
Background
Arabic

Urdu

English