وَعَن عبد الله بن يسر قَالَ: نَزَلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَبِي فَقَرَّبْنَا إِلَيْهِ طَعَامًا وَوَطْبَةً فَأَكَلَ مِنْهَا ثُمَّ أُتِيَ بِتَمْرٍ فَكَانَ يَأْكُلُهُ وَيُلْقِي النَّوَى بَيْنَ أُصْبُعَيْهِ وَيَجْمَعُ السَّبَّابَةَ وَالْوُسْطَى وَفِي رِوَايَةٍ: فَجَعَلَ يُلْقِي النَّوَى عَلَى ظَهْرِ أُصْبُعَيْهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَى ثُمَّ أُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَهُ فَقَالَ أَبِي وَأَخَذَ بِلِجَامِ دَابَّتِهِ: ادْعُ اللَّهَ لَنَا فَقَالَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِيمَا رَزَقْتَهُمْ واغفرْ لَهُم وارحمهم» . رَوَاهُ مُسلم
عبداللہ بن بُسر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ میرے والد کے پاس تشریف لائے تو ہم نے کھانا اور کھجور ، گھی اور پنیر سے تیار کردہ حلوہ آپ ﷺ کی خدمت میں پیش کیا تو آپ نے اس سے تناول فرمایا ، پھر کھجوریں پیش کی گئیں تو آپ انہیں کھاتے اور گٹھلیاں اپنی دو انگلیوں کے درمیان پھینکتے جاتے ، آپ انگشت شہادت اور درمیانی انگلی اکٹھی کرتے تھے ، اور ایک دوسری روایت میں ہے ، آپ گٹھلیاں اپنی دونوں انگلیوں ، انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کی پشت پر پھینک رہے تھے ، پھر پانی پیش کیا گیا تو آپ نے اسے نوش فرمایا ، پھر میرے والد نے آپ کی سواری کی لگام پکڑتے ہوئے عرض کیا : ہمارے لئے اللہ سے دعا فرمائیں ، تو آپ ﷺ نے دعا فرمائی :’’ اے اللہ ! تو نے جو کچھ انہیں عطا کیا ہے اس میں برکت فرما ، ان کی مغفرت فرما اور ان پر رحم فرما ۔‘‘ رواہ مسلم ۔