۔ (۲۴۶۲) عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ الْیَعْمَرِیِّ قَالَ: قَالَ لِی أَبُو الدَّرْدَائِ رضی اللہ عنہ : أَیْنَ مَسْکَنُکَ؟ قَالَ: قُلْتُ: فِی قَرْیَۃٍ دُوْنَ حِمْصَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((مَا مِنْ ثَـلَاثَۃٍ فی قَرْیَۃٍ لَا یُؤَذَّنَ وَلَا تُقَامُ فِیْہِمُ الصَّلَاۃُ اِلَّا اسْتَحْوَذَ عَلَیْھِمُ الشَّیْطَانُ، فَعَلَیْکَ بِالْجَمَاعَۃِ فَاِنَّ الذَّئْبَ یَأْکُلُ الْقَاصِیَۃَ۔)) (مسند احمد: ۲۲۰۵۳)
معدان بن ابی طلحہ یعمری کہتے ہیں: سیّدناابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے مجھ سے پوچھا:تیرا گھر کہاں ہے ؟ میں نے کہا: حمص سے پیچھے ایک بستی میں۔ پھر انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:یعنی: جس بستی میں تین آدمی ہوں اور اس میں نہ اذان دی جاتی ہو اور نہ نماز قائم کی جاتی ہو تو وہاں شیطان غالب آ جاتا ہے، اس لیے تم جماعت کا التزام کرو، (وگرنہ ذہن نشین کر لو کہ) بھیڑیا (ریوڑ سے) دور چلی جانے والی بکری کو کھا جاتا ہے ۔
Musnad Ahmad, Hadith(2462)