۔ (۲۵۰۸) عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ رضی اللہ عنہ أَنَّہَا قَالَتْ: کَانَ الْمُسْلِمُوْنَ ذَوِی حَاجَۃٍ یَأْتَزِرُوْنَ بِھٰذِہِ النَّمِرَۃِ فَکَانَتْ اِنَّمَا تَبْلُغُ أَنْصَافَ سُوْقِہِمْ أَوْ نَحْوَ ذَالِکَ فَسَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ یَعْنِی النِّسَائِ فَـلَا تَرْفَعْ رَأْسَہَا حَتّٰی نَرْفَعَ رُؤُوْسَنَا کَرَاھِیَۃَ أَنْ تَنْظُرَ اِلٰی عَوْرَاتِ الرِّجَالِ مِنْ صِغَرِ أُزُرِھِمْ۔)) (مسند احمد: ۲۷۴۸۷)
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ چونکہ مسلمان حاجت مند تھے، اس لیے وہ اس قسم کی (چھوٹی سی) دھاری دار چادر کا ازار باندھ لیتے تھے، جو تقریبا ان کی نصف پنڈلیوں تک پہنچتی تھی، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہے، وہ اس وقت تک (سجدے سے) سر نہ اٹھائے جب تک ہم مرد لوگ اپنے سر نہ اٹھا لیں، (اس حکم کی یہ وجہ تھی کہ) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ناپسند تھا کہ عورتوں کی نگاہ مردوں کے ازار چھوٹے ہونے کی وجہ سے ان کی شرمگاہوں پر پڑھ جائے گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(2508)