۔ (۲۵۲۶) عَنْ أَبِی عَلِیٍّ الْھَمَدَانِیِّ قَالَ: خَرَجْتُ فِی سَفَرٍ وَمَعَنَا عُقْبَۃُ بْنُ عَامِرٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: فَقُلْنَا لَہُ: اِنَّکَ یَرْحَمُکَ اللّٰہُ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَأُمَّنَا، فَقَالَ: لَا، اِنِّی سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ أَمَّ النَّاسَ فَأَصَابَ الْوَقْتَ وَأَتَمَّ الصَّلَاۃَ فَلَہُ وَلَھُمْ، وَمَنِ انْتَقَصَ مِنْ ذٰلِکْ شَیْئًا فَعَلَیْہِ وَلَا عَلَیْہِمْ۔)) (مسند احمد: ۱۷۴۳۸)
ابوعلی ہمدانی کہتے ہیں: میں ایک سفر میں نکلا، ہمارے ساتھ سیّدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بھی تھے، ہم نے ان سے کہا کہ آپ پر اللہ تعالیٰ رحم فرمائے، آپ اصحاب ِ رسول میں سے ہیں، اس لیے آپ ہمیں امامت کرائیں، لیکن انھوں نے کہا: نہیں، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: جس نے لوگوں کی امامت کروائی اور صحیح وقت کا اہتمام کیا اور نماز کو مکمل طور پرادا کیا، تو اس کو بھی ثواب ملے گا ا ور مقتدیوں کو بھی، اور جس نے ان امور میں کسی چیز کی کمی کی، تو اس کا گناہ اس امام پر ہوگا، نہ کہ مقتدیوں پر ۔
Musnad Ahmad, Hadith(2526)