عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَت: إِن رَسُول اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم اسْتَيْقَظَ مِنْ مَنَامِهِ وَهُوَ يَسْتَرْجِعُ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! مَا شَأْنُكَ؟ قَالَ: طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي يُخْسَفُ بِهِمْ ثُمَّ يُبْعَثُونَ إِلَى رَجُلٍ فَيَأْتِي مَكَّةَ فَيَمْنَعُهُ اللهُ مِنْهُمْ وَيُخْسَفُ بِهِمْ مَصْرَعُهُمْ وَاحِدٌ وَمَصَادِرُهُمْ شَتَّى، إِنَّ مِنْهُمْ مَنْ يُكْرَهُ فَيَجِيءُ مُكْرَهًا.
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سےمروی ہےکہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیدار ہوئے تو إِنَّا لِله وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ پڑھ رہے تھے، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول!آپ کو کیا ہوا؟ فرمانے لگے: میری امت کا ایک گروہ زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ وہ ایک آدمی ی طرف اکٹھے کئے جائیں گے پھر وہ انہیں مکہ کی طرف لے کر چڑھائی کرے گا۔ اللہ تعالیٰ مکہ کو ان سے محفوظ رکھے گا۔ اور انہیں دھنسا دیا جائے گا،دھنسائے جانے کی جگہ ایک ہی ہوگی لیکن نکلنے کی جگہیں مختلف ہوں گی۔ ان میں سے ایسے لوگ بھی ہوں گے جنہیں زبردستی لایا گیا ہوگا تو وہ اپنی زبردستی والی جگہ پر آئیں گے۔
Silsila Sahih, Hadith(2622)