۔ (۲۶۳۳) عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ سَخْبَرَۃَ الْأَزْدِیِّ عَنْ أَبِی مَسْعُوْدِ نِ الْأَنْصَارِیِّ رضی اللہ عنہ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَمْسَحُ مَنَاکِبَنَا فِی الصَّلَاۃِ وَیَقُوْلُ: ((اِسْتَوُوا وَلَا تَخْتَلِفُوْا فَتَخْتَلِفَ قُلُوْبُکُمْ، لِیَلِیَنِّیْ مِنْکُمْ أُولُوا الْأَحْلَامِ وَالنُّھٰی، ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَہُمْ، ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَہُمْ۔)) قَالَ أَبُوْ مَسْعُوْدٍ فَأَنْتُمْ الْیَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلَافًا۔ (مسند احمد: ۱۷۲۳۱)
سیّدنا ابومسعودانصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لیے (صف بناتے وقت) ہمارے کندھوں کوچھوتے اور فرماتے: برابر ہو جاؤ اور مختلف ہو کر کھڑے نہ ہو، وگرنہ تمہارے دل ایک دوسرے سے مختلف ہوجائیں گے، تم میں سے عقلمند اور سمجھدار لوگوں کو چاہیے کہ وہ ضرور ضرور میرے قریب کھڑے ہوں، پھر ان کے بعد وہ کھڑے ہوں جو (عقل و فہم میں) اُن کے قریب ہوں، پھر وہ کھڑے ہوں جو (دوسرے مرتبے کے) لوگوں کے قریب ہوں۔ سیّدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: (لوگو!) آج تم اسی وجہ سے بہت زیادہ اختلاف کا شکار ہوگئے ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(2633)