عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذَكَرَ جَهْدًا شَدِيدًا يَكُونُ بَيْنَ يَدَيِ الدَّجَّالِ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! فَأَيْنَ الْعَرَبُ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ:يَا عَائِشَةُ! اَلْعَرَبُ يَوْمَئِذٍ قَلِيلٌ فَقُلْتُ:مَا يُجْزِئُ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَئِذٍ مِّنَ الطَّعَامِ؟ قَالَ: مَا يُجْزِئُ الْمَلَائِكَةَ التَّسْبِيحُ وَالتَّكْبِيرُ وَالتَّحْمِيدُ وَالتَّهْلِيلُ قُلْتُ: فَأَيُّ الْمَالِ يَوْمَئِذٍ خَيْرٌ؟ قَالَ: غُلَامٌ شَدِيدٌ يَسْقِي أَهْلَهُ مِنَ الْمَاءِ وَأَمَّا الطَّعَامُ فَلَا طَعَامَ.
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال سے پہلے شدید مشقت (قحط) کا تذکرہ کیا، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس دن عرب کہاں ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! اس دن عرب قلیل ہوں گے ۔میں نے کہا: اس دن مومنین کو کونسا کھانا کفایت کرے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو فرشتوں کو کفایت کرتا ہے، تسبیح، تکبیر، تحمید اور تہلیل ۔میں نے کہا: اس دن کونسا مال بہتر ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سخت جان غلام جو اپنے مالکوں کو پانی پلائے جب کہ کھانا تو ہوگا نہیں
Silsila Sahih, Hadith(2637)