Blog
Books



) عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخدري مرفوعاً: يَجِيءُ النَّبِيُّ وَمَعَهُ الرَّجُلَانِ وَيَجِيءُ النَّبِيُّ وَمَعَهُ الثَّلَاثَةُ وَأَكْثَرُ مِنْ ذَلِكَ وَأَقَلُّ فَيُقَالُ لَهُ: هَلْ بَلَّغْتَ قَوْمَكَ؟ فَيَقُولُ: نَعَمْ فَيُدْعَى قَوْمُهُ فَيُقَالُ: هَلْ بَلَّغَكُمْ هَذا؟ فَيَقُولُونَ: لَا. فَيُقَالُ: مَنْ شَهِدَ لَكَ؟ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَأُمَّتُهُ فَتُدْعَى أُمَّةُ مُحَمَّدٍ فَيُقَالُ: هَلْ بَلَّغَ هَذَا؟ فَيَقُولُونَ: نَعَمْ فَيَقُولُ: وَمَا عِلْمُكُمْ بِذَلِكَ؟ فَيَقُولُونَ: أَخْبَرَنَا نَبِيُّنَا بِذَلِكَ أَنَّ الرُّسُلَ قَدْ بَلَّغُوا فَصَدَّقْنَاهُ، فَذَلِك قَوْلُهُ تَعَالَى: وَ کَذٰلِکَ جَعَلۡنٰکُمۡ اُمَّۃً وَّسَطًا لِّتَکُوۡنُوۡا شُہَدَآءَ عَلَی النَّاسِ وَ یَکُوۡنَ الرَّسُوۡلُ عَلَیۡکُمۡ شَہِیۡدًا (البقرة: ١٤٣).
ابو سعید رضی اللہ عنہ سےمرفوعا مروی ہے کہ: کوئی نبی آئے گا اس کے ساتھ دو آدمی ہوں گے،کوئی نبی آئے گا اس کے ساتھ تین آدمی ہوں گے،کسی کے ساتھ اس سے زیادہ یا کم،اس سے کہا جائے گا:کیا تم نے اپنی قوم کو پیغام پہنچا دیا تھا ؟وہ کہے گا: جی ہاں۔ اس کی قوم کو بلایا کر پوچھا جائے گا کہ: کیا اس نے تمہیں پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ کہیں گے: نہیں۔ اس نبی سے کہا جائے گا: تمہاری گواہی کون دے گا؟ وہ کہے گا: محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اور ان کی امت،امت محمدیہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کو بلایا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا:کیا اس نبی نے پیغام پہنچا دیا تھا؟ وہ کہیں گے: جی ہاں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : تمہیں اس بارے میں کس نے بتلایا؟ وہ کہیں گے کہ ہمارے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اس بارے میں ہمیں بتلایا تھا کہ رسولوں نے پیغام پہنچا دیا اور ہم نےاس کی تصدیق کی، یہی اللہ تعالیٰ کے فرمان (کا معنیٰ) ہے: (البقرة:۱۴۳) اسی طرح ہم نے تمہیں امت وسط بنایا تاکہ تم لوگوں پر گواہ بن جاؤ اور رسول تم پر گواہ بن جائے۔
Silsila Sahih, Hadith(2646)
Background
Arabic

Urdu

English