عن شقيق ، قال : لَبّٰى عَبْدُ اللهِ رضی اللہ عنہ ، على الصَّفَا ثُم قَالَ: يَا لِسَانُ، قُلْ خَيْرًا تَغْنَمْ، اُسْكُتْ تَسْلَمْ مِنْ قَبْلِ
أَنْ تَنْدَمَ، قَالُوا : يَا أَبَا عَبْدِ الرَحْمَن! هَذَا شَيْءٌ أنت تَقُولُه أَوْ سَمِعتَه؟ قَالَ: لَا، بَل، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَقُولُ:أَكْثَرُ خَطَايَا ابنِ آدَمَ فِي لِسَانِهِ.
شقیق سے مروی ہے کہ عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے صفا پر تلبیہ کہا پھر کہا: اے زبان اچھی بات کہو انعام حاصل کروگی، خاموش رہو شرمندہ ہونے سے سلامت رہوگی۔ لوگوں نے کہا: اے ابوعبدالرحمن یہ بات تم خود کہہ رہے ہو یا تم نے کسی سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا نہیں بلکہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرمارہے تھے۔ ابن آدم کی اکثر خطائیں اس کی زبان میں پوشیدہ ہیں۔
Silsila Sahih, Hadith(269)