Blog
Books



عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدیلمی قَالَ: غَدَوْتُ عَلَى عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ يَوْمًا مِّنَ الْأَيَّامِ فَقَالَ: يَا أَبَا الْأَسْوَدِ! فَذَكَرَ الْحَدِيثَ أَنَّ رَجُلًا مِّنْ جُهَيْنَةَ أَوْ مِنْ مُّزَيْنَةَ أَتَى النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَرَأَيْتَ مَا يَعْمَلُ النَّاسُ الْيَوْمَ وَيَكْدَحُونَ فِيهِ شَيْءٌ قُضِيَ عَلَيْهِمْ أَوْ مَضَى عَلَيْهِمْ فِي قَدَرٍ قَدْ سَبَقَ أَوْ فِيمَا يُسْتَقْبَلُونَ مِمَّا أَتَاهُمْ بِهِ نَبِيُّهُمْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَاتُّخِذَتْ عَلَيْهِمْ بِهِ الْحُجَّةُ؟ قَالَ: بَلْ شَيْءٌ قُضِيَ عَلَيْهِمْ وَمَضَى عَلَيْهِمْ. قَالَ: فَلِمَ يَعْمَلُونَ إِذًا يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: مَنْ كَانَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ خَلَقَهُ لِوَاحِدَةٍ مِّنَ الْمَنْزِلَتَيْنِ يُهَيِّئُهُ لِعَمَلِهَا وَتَصْدِيقُ ذَلِكَ فِي كِتَابِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ: وَ نَفۡسٍ وَّ مَا سَوّٰىہَا ۪ۙ(۷) فَاَلۡہَمَہَا فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا ۪ۙ(۸) (الشمس).
ابو الاسود دیلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ایک دن میں صبح کے وقت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کی طرف گیا تو وہ کہنے لگے: ابو الاسود! اور حدیث ذکر کی کہ ایک جہنی یا مزنی نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آج لوگ جو عمل کر رہے رہیں اور اس میں سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں یہ ان کا فیصلہ ہو چکا ہے یا مقدر میں لکھا جا چکا ہے یا اس وجہ سے کہ ان کا نبی ان کے پاس لایا اور آپ ان کے خلاف اسے دلیل بنائیں گے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس بات کا فیصلہ ہو چکا ہے اور لکھا جا چکا ہے۔اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب لوگ عمل کس وجہ سے کرتے ہیں؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے جس شخص کو بھی کسی ایک درجے کے لئے پیدا کیا ہے اس کے لئے اس کا عمل آسان کر دیتا ہے اور اس کی تصدیق اللہ عزوجل کی کتاب میں بھی ہے۔ (الشمس:۷،۸)،”قسم ہے نفس کی اور اسے درست بنانے کی، پھر سمجھ دی اس کو بدکاری کی اوربچ کرچلنے کی“
Silsila Sahih, Hadith(2708)
Background
Arabic

Urdu

English