Blog
Books



۔ (۲۷۲۷) عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ الْقُرَظِیِّ عَمَّنْ حَدَّثَہُ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ: بَیْنَا نَحْنُ مَعَہُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فِی مَسْجِدِ الْکُوفَۃِ وَعَمَّارُ بْنُ یَاسِرٍ أَمِیْرٌ عَلَی الْکُوْفَۃِ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَعَبْدُاللّٰہِ بْنُ مَسْعُوْدٍ عَلٰی بَیْتِ الْمَالِ اِذْ نَظَرَ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ مَسْعُوْدٍ اِلَی الْظِّلِّ فَرَآہُ قَدْرَ الشِّرَاکِ فَقَالَ: اِنْ یُصِبْ صَاحِبُکُمْ سُنَّۃَ نَبِیِّکُمْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَخْرُجِ الْآنَ۔ قَالَ: فَوَاللّٰہِ مَا فَرَغَ عَبْدُاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ مِنْ کَلَامِہِ حَتّٰی خَرَجَ عَمَّارُ بْنُ یَاسِرٍ، یَقُوْلُ: الصَّلَاۃَ۔ (مسند احمد: ۴۳۸۵)
ایک آدمی کہتا ہے: ہم جمعہ کے دن کوفہ والی مسجد میں تھے، سیّدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرف سے سیّدنا عما ر بن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کوفہ کے گورنر اور سیّدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیت المال پرنگران تھے۔ اچانک سیّدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک تسمہ کے بقدر سایہ دیکھ کر کہا: اگر تمہارا گورنر سنت ِ نبوی کے متبع ہوئے تو ابھی آ جائیں گے۔ راوی کہتا ہے: اللہ کی قسم ہے کہ سیّدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ابھی اپنی بات مکمل نہیں کی تھی کہ سیّدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لے آئے اور کہنے لگے: نماز پڑھو۔
Musnad Ahmad, Hadith(2727)
Background
Arabic

Urdu

English