Blog
Books



عَنْ أَبِي بَكر بن سُلَيْمَان بن أبي حَثْمَة الْقُرَشِيّ، أَنَّ رَجُلًا مِّنَ الْأَنَصَارِ خَرَجَتْ بِه نَمْلَةٌ فَدَلَّ عَلَى أَن الشِّفَاء بِنْتِ عبد الله تَرْقِي من النَّمْلَة، فَجَاءَهَا فَسَأَلَهَا أَنْ تَرْقِيَهُ، فَقَالَتْ: وَاللهِ مَا رَقَيْتُ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، فَذَهَبَ الْأَنْصَارِيُّ إِلَى رَسُولِ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَخْبَرَه بِالَّذِي قَالَتِ الشِّفَاء، فَدَعَا رَسُول الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌الشِفَاء فَقَال: «اعرضي علي» فَعَرضتها عَلَيه، فَقَال: « أَرْقِيه وعَلِّمِيْهَا حَفْصَة كَمَا عَلَّمْتِيهَا الْكِتَابَ وَفِي رواية: الْكِتَابَة ».
ابو بکر بن سلیمان بن ابی حثمہ قرشی سے مروی ہے کہ ایک انصاری آدمی کو پھنسی نکل آئی،اسے بتایا گیا کہ شفاء بنت عبداللہ رضی اللہ عنہا پھنسی کا دم کرتی ہیں۔ وہ ان کے پاس آیا اور ان سے کہا کہ وہ اسے دم کردیں، شفاء رضی اللہ عنہا نے کہا: واللہ جب سے میں مسلمان ہوئی ہوں میں نے دم نہیں کیا۔ وہ انصاری رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس گیا، اور شفاء نے جو بات کہی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے شفاء رضی اللہ عنہ کو بلایا اور فرمایا: میرے سامنے دم کے الفاظ پڑھو، انہوں نے وہ الفاظ پڑھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے دم کرو اور حفصہ رضی اللہ عنہا کو بھی اسی طرح یہ دم سکھاؤ، جس طرح تم نے اسے کتاب سکھائی ہے ۔اور ایک روایت میں ہے لکھنا سکھایا ہے
Silsila Sahih, Hadith(2753)
Background
Arabic

Urdu

English