وَعَنْ رَجُلٍ مِنْ آلِ الْخَطَّابِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ زَارَنِي مُتَعَمِّدًا كَانَ فِي جِوَارِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ سَكَنَ الْمَدِينَةَ وَصَبَرَ عَلَى بَلَائِهَا كُنْتُ لَهُ شَهِيدًا وَشَفِيعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ مَاتَ فِي أَحَدِ الْحَرَمَيْنِ بَعَثَهُ اللَّهُ مِنَ الْآمِنِينَ يَوْمَ الْقِيَامَة»
آل خطاب میں سے ایک آدمی نے نبی ﷺ سے روایت کیا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص قصداً میری زیارت کے لیے آئے تو روز قیامت وہ میرے پڑوس میں ہو گا ، جو شخص مدینہ میں سکونت اختیار کرے اور اس کی مشکلات پر صبر کرے تو روز قیامت میں اس کے لیے گواہ بنوں گا یا سفارشی ہوں گا ، اور جو حرمین (مکہ ، مدینہ) میں کسی جگہ فوت ہوا تو روز قیامت وہ امن والوں میں سے ہو گا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔